http://www.ThePersecution.org/ Religious Persecution of Ahmadiyya Muslim Community
Recommend UsEmail this PagePersecution News RSS feedeGazetteAlislam.org Blog
Introduction & Updates
<< ... Worldwide ... >>
Monthly Newsreports
Media Reports
Press Releases
Facts & Figures
Individual Case Reports
Pakistan and Ahmadis
Critical Analysis/Archives
Persecution - In Pictures
United Nations, HCHR
Amnesty International
H.R.C.P.
US States Department
USSD C.I.R.F
Urdu Section
Feedback/Site Tools
Related Links
Loading

BBC Urdu service reports expulsion on desecration of Ahmadiyya graveyard in Dunyapur, District LodhraN, Punab, Pakistan.

Home Urdu Section BBC Urdu Service Jamaat Ahmadiyya ki qabroN…
BBC Urdu Online se

http://bbcurdu.com
  02:19 GMT 21:19 PST   آخری وقت اشاعت: پیر 5 دسمبر 2011
جماعت احمدیہ کی قبروں کی بے حرمتی کا مقدمہ درج
یہ قبرستان انیس سو چھہتر سے موجود ہے اور اس میں انتیس قبریں ہیں۔

پنجاب کے ضلع لودھراں میں پولیس نے دنیاپور کے علاقے میں جماعت احمدیہ کے قبرستان میں قبروں کی بے حرمتی کے واقعہ پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ سنیچر کی رات کو پیش آیا ہے جبکہ اتوار کو اس واقعہ کی اطلاع ملی۔

جماعت احمدیہ کا کہنا ہے کہ قبروں کی بے حرمتی کی گئی اور سات قبروں کے کتبے توڑ کر ان کو ویرانے میں پھینک دیا گیا۔

لودھراں کی ضلعی پولیس آفیسر یعنی ڈی پی او آغا یوسف نے بی بی سی کو بتایا کہ دنیاپور کے نواح میں واقع جماعت احمدیہ کے قبرستان میں چند قبروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ڈی پی او آغا یوسف کے مطابق اس واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا اور ڈی ایس پی کی سربراہی میں ایک تفتیشی ٹیم اس واقعہ کی چھان بین کرے گی۔

پولیس اسٹیشن دنیا پور کے ایس ایچ او اکرم چٹھہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے اس واقعہ کی تفتیش شروع کردی ہے اور قبرستان سے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔

جماعت احمدیہ کا موقف
جماعت احمدیہ کے مطابق انیس سو چوراسی کے جاری کردہ امتیازی قوانین کے بعد سے اب تک انتیس قبروں کی بے حرمتی کے(قبروں کی بے حرمتی کے انتیس) واقعات ہوچکے ہیں۔

جماعت احمدیہ کے مطابق دنیاپور شہر میں یہ قبرستان انیس سو چھہتر سے موجود ہے اور اس میں انتیس قبریں ہیں۔

جماعت احمدیہ کے ترجمان سلیم الدین نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ قبروں کی بے حرمتی انتہائی انسانیت سوز واقعہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

جماعت احمدیہ کے مطابق انیس سو چوراسی کے جاری کردہ امتیازی قوانین کے بعد سے اب تک انتیس قبروں کی بے حرمتی کے واقعات ہوچکے ہیں۔

نامہ نگار عباد الحق کے مطابق سنہ انیس سو چوہتر میں پاکستان کی قومی اسمبلی نے احمدی فرقے کو غیر مسلم قرار دے دیا تھا جبکہ اپریل انیس سو چوراسی میں جنرل ضیا الحق کے دور حکومت میں اینٹی احمدی آرڈیننس کی رو سے احمدیوں کے لیے سرعام کلمہ پڑھنا، نماز ادا کرنا، سلام کرنا، عبادت کے لیے اکٹھے ہونا اور مسلمانوں جیسے نام رکھنا جرم قرار دیا گیا تھا۔


Top of Page